ہندوستان کو عدم تشدد، امن اور باہمی بھائی چارے کی روایت والا ملک قرار دیتے ہوئے 14 ویں دلائی لامہ تےنجن جناتسو نے ہفتہ کو کہا کہ حال ہی میں بہار میں اختتام اسمبلی انتخابات کے نتائج سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ یہاں رہنے والے ہندو کمیونٹی کے ایک بڑے حصے کا امن اور باہمی بھائی چارے میں اب بھی بھروسہ ہے. ان کا یہ بیان ملک کے موجودہ ماحول میں اپوزیشن کے 'ملک میں پھیلی عدم برداشت' کے دعوے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آیا ہے.
جالندھر واقع یونیورسٹی کے پانچویں کانووکیشن کے دوسرے حصے میں بطور
مہمان خصوصی شرکت آئے دلائی لامہ نے تقریب سے پہلے پریس کانفرنس میں کہا، '' امن اور بھائی چارہ ہندوستان کی عظیم روایات میں شامل ہے. یہ ہزاروں سال پرانی ہے. ''
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں بہار میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ یہاں بڑی تعداد میں ایسے ہندو بھی ہیں، جنہیں اب بھی امن اور بھائی چارے میں ہی اعتماد ہے. کسی پارٹی یا لیڈر کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا، '' بہار کے لوگوں نے یہ دکھا دیا ہے کہ ہندو آبادی کی اکثریت (بڑے مربع) باہمی بھائی چارے اور امن میں اب بھی اعتماد رکھتا ہے. ''